dayemkhattak: اب بھی کُچھ اِبہام لُٹا سکتا ہوُں میں،،،،! اچھا خاصا نام کما سکتا ہوں میں،،،،! خود کو اِک اِک خواب کا مطلب سمجھا کر،،! سب کے سب اِمکان مٹا سکتا ہوں میں،،،،،،! اپنے من کی آگ بُجھاتا رہتا ہوں،،،،،! اپنے اندر آگ جلا سکتا ہوں میں،،،،،،! ایک دیئے سے شام سجا سکتے ہو تُم،،،! نوحہ گر کو گیت سِکھا سکتا ہوں میں،،،،،! اپنے دور میں سوچ بھی اِک عیاشی ہے،،،،! لیکن ??تم?? کو شعر سُنا سکتا ہوں میں،،،،،،! میں نے ??برسوں?? خواب تمہارے دیکھے ہیں،،،،! اِک اِک کی تعبیر بتا سکتا ہوں میں،،،،،،،! ??روگ نگر?? میں،مَیں نے عُمر بِتائی ہے،،،،،،! جب بھی چاہوں روگ رچا سکتا ہوں میں،،،،،،،! اپنی ذات کا بوجھ اُٹھا سکتا ہوں اب،،،،،! یعنی اپنا بوجھ گھٹا سکتا ہوں میں،،،،،! دائمؔ خٹک |
||
|